مجھ کو غریب اور قرض دار دیکھ کر
مجھ کو غریب اور قرض دار دیکھ کر
مجھ سے وہ دور ہے مجھے بیکار دیکھ کر
پیدل ہمیں جو دیکھ کے کتراتے تھے کبھی
اب لفٹ مانگتے ہیں وہی کار دیکھ کر
عشاق سارے مر گئے ان کے تو دیکھیے
پچھتا رہے ہیں اب ہمیں بیمار دیکھ کر
اب رہنمائی کرنے سے کترا رہے ہیں سب
مشہور رہنا کو سر دار دیکھ کر
کل رات اس نے باجی بھی معشوق کو کہا
اس گھر میں اس کی اما کو بیدار دیکھ کر
مفلس تھا جب گلی میں بھی گھسنے نہیں دیا
اب رشتہ دے رہے ہیں وہی کار دیکھ کر
جب تم حسین تھے تو کبھی بات تک نہ کی
اب رو رہے ہو ضعف کے آثار دیکھ کر
نکلا سنگھار خانے سے تو بن سنور کے یوں
میں ڈر گیا تھا کل تجھے اے یار دیکھ کر
اچھا ہے کوئی تو کرے آپس میں تانک جھانک
کیوں جل رہا ہے بے وجہ تو پیار دیکھ کر
وامقؔ کبھی تو ہم بھی بہت ہی شریف تھے
بگڑا ہے یہ مزاج وی سی آر دیکھ کر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.