Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پڑوسی کی مرغیاں

ساغر خیامی

پڑوسی کی مرغیاں

ساغر خیامی

MORE BYساغر خیامی

    امریکہ ایسا دیس ہے یاران تیز گام

    جذبات تو بہت ہیں محبت برائے نام

    سر پر سنہرے بال، بدن دودھ، ہونٹ جام

    ہر لب پہ آئی لو ہے مگر عاشقی حرام

    اللہ ہی جانے کون سی چکی کا کھاتے ہیں

    ستر برس کے سن میں بھی آنکھیں لڑاتے ہیں

    برسیں بدن پہ ٹوٹ کے جب بھوری بدلیاں

    ایماں سفید پڑ گئے جب دیکھیں گوریاں

    ہیں شیخ کو پسند پڑوسی کی مرغیاں

    سر پر کلاہ ناف تلک لمبی داڑھیاں

    چہرے تو جھریوں سے بھرے دل جوان ہیں

    دن میں ہیں شیخ رات میں سلمان خان ہیں

    قدرت کے دست ناز کا ساغرؔ کمال ہیں

    جو خواب میں نہ آئے وہ ایسا خیال ہیں

    نیچے سے لے کے ٹاپ تلک مالا مال ہیں

    چاندی کے پاؤں دوستو سونے کے بال ہیں

    جو رنگ روپ ان میں ہے وہ دیسی میں نہیں

    جو پیپسی میں لطف ہے وہ لسی میں نہیں

    مخمل پہ جس کے پاؤں چھلیں وہ چلے کہاں

    سرخی پاں دکھائی دے ایسے گلے کہاں

    بادل زمیں پہ جھک گئے گیسو ڈھلے کہاں

    غیروں میں حسن و عشق کے یہ سلسلے کہاں

    سودا محبتوں کا بھرا سرپھروں میں ہے

    اس عشق کو سلام جو کچے گھڑوں میں ہے

    مأخذ :
    • کتاب : Kulliyat-e-Saghar Khayyami (Pg. 265)
    • Author : Saghar Khayyami
    • مطبع : Farid Book Depot (Pvt.) Ltd. (2012)
    • اشاعت : 2012

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے