پھول اور کانٹا
جھٹپٹے کے وقت شیشم کے درختوں کے تلے
مل رہی تھی جب ہوا مسرور شاخوں سے گلے
جب زمین خلد منظر کیف سے معمور تھی
شام کی دیوی محبت کے نشے میں چور تھی
شہر کی ویراں سڑک پر مجھ کو اک لڑکی ملی
نیلگوں ملبوس میں مورت چھپی تھی نور کی
ساتھ اپنے دھول اڑائے جس طرح موج ہوا
جس طرح سے پھول کے ساتھ ایک کانٹا ہو لگا
تھام کر اس مہ لقا کا عطر سے آلودہ ہاتھ
نوجواں بھی آ رہا تھا ایک اس کے ساتھ ساتھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.