Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سفر ہو ریل گاڑی کا تو چھکے چھوٹ جاتے ہیں

ضیاء الحق قاسمی

سفر ہو ریل گاڑی کا تو چھکے چھوٹ جاتے ہیں

ضیاء الحق قاسمی

MORE BYضیاء الحق قاسمی

    سفر ہو ریل گاڑی کا تو چھکے چھوٹ جاتے ہیں

    پسینے کے گھڑے گویا سروں پر پھوٹ جاتے ہیں

    ٹکٹ لینا جو پہلا کام ہے اور سخت مشکل ہے

    سمجھ لیجے کہ یہ اپنے سفر کی پہلی منزل ہے

    ریزرویشن کرانا ہے تو پہلے اک قلی پکڑیں

    خوشامد سے منا لیجے قلی صاحب اگر اکڑیں

    بکنگ آفس کا بابو آپ کی آسان کر دے گا

    وہ مشکل حل کرے گا اور اپنی فیس لے لے گا

    ریزرویشن کرا دے گا اور وہ دس بیس لے گا

    کسی کی سیٹ ہو وہ آپ کو دلوا کے دم لے گا

    مگر پہلے یہ طے کر لیں کہ وہ کتنی رقم لے گا

    ہمیشہ یاد رکھیں یہ اصول جاودانی ہے

    کہ اسٹیشن مقام کوچ ہے اور دار فانی ہے

    مأخذ :
    • کتاب : Anwar Masood Se Khalid Masood Tak (Pg. 43)
    • Author : Hassan Abbasi
    • مطبع : Nastaleeq Matbuaat (2004)
    • اشاعت : 2004

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے