صنم کے جور تغافل کا کچھ حساب نہیں
صنم کے جور تغافل کا کچھ حساب نہیں
ہزار تار روانہ کرو جواب نہیں
ٹپک پڑی ہے ترے منہ سے رال کیوں اے جاں
یہ ہے مرا جگر سوختہ کباب نہیں
رخ حبیب پہ پردہ پڑا ہے پاؤڈر کا
وہ بے نقاب بھی ہے پھر بھی بے نقاب نہیں
تم اس غریب کو کرتے ہو کیوں سدا پامال
یہ میرا دل ہے سلیپر نہیں جراب نہیں
گلاس اٹھاؤ پیو بدگمانیاں نہ کرو
یہ رس بھری ہے مری جاں کوئی شراب نہیں
پہن کے آئے ہیں وہ گیس ماسک میرے گھر
وہ سامنے ہیں نظر پھر بھی کامیاب نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.