شادی کے بعد
شادی تو ہو گئی ہے مگر اب یہ حال ہے
پاکٹ میں کوئی پیسہ نہیں بس رومال ہے
ننانوے کے پھیر میں ایسے پھنسے کہ اب
بیگم کی کوئی فکر نہ اپنا خیال ہے
تنخواہ کم ہے اور بہت گھر کا خرچ ہے
دن رات بس زبان پہ یہ ہی سوال ہے
درگت بنے ہے چائے میں بسکٹ کی جس طرح
شادی کے بعد لوگو وہی میرا حال ہے
ڈرتا ہوں یوں کہ ڈانٹ نہ پڑ جائے پھر کہیں
بیگم کی بات ٹالوں مری کیا مجال ہے
بیگم کی لعن طعن ہے اور میری شاعری
اک شعر گھر میں بیٹھ کے کہنا محال ہے
کہتی ہے مجھ سے جھونک دو چولھے میں شاعری
یہ شاعری نہیں مری سوتن چھنال ہے
- کتاب : Post Martum (Pg. 126)
- Author : Nashtar Amrohvi
- مطبع : M.R. Publications (2012)
- اشاعت : 2012
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.