شادی سے پہلے
بیگم تمہاری یاد میں اپنا یہ حال ہے
گر رات کٹ بھی جائے تو دن کا سوال ہے
کھا کر یہ حال ہو گیا ہوٹل کی روٹیاں
جیسے کہ ہڈیوں پہ منڈھی میری کھال ہے
یوں تو گزر رہی ہے تمہارے بغیر بھی
لیکن بڑی اداس بڑی خستہ حال ہے
اپنے پرائے سب تمہیں مل مل کے آ گئے
بس میں ہی مل نہ پاؤں یہ کیسا کمال ہے
جی چاہتا ہے توڑوں رواجوں کی بندشیں
دنیا حرام زادی کا لیکن خیال ہے
شادی کا ذکر جب کیا اماں کے سامنے
ہر سال یہ کہا کہ بس اب اگلے سال ہے
اس دن تمہارا برقعے میں دیدار کیا ہوا
نظروں میں آج تک وہ ادھورا جمال ہے
- کتاب : Post Martum (Pg. 124)
- Author : Nashtar Amrohvi
- مطبع : M.R. Publications (2012)
- اشاعت : 2012
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.