Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شاعری میں اک تماشہ اب وہ دکھلانے کو ہے

رؤف رحیم

شاعری میں اک تماشہ اب وہ دکھلانے کو ہے

رؤف رحیم

MORE BYرؤف رحیم

    شاعری میں اک تماشہ اب وہ دکھلانے کو ہے

    مار کر میری غزل محفل پہ چھا جانے کو ہے

    سارے الو کیا کریں گے سوچتا ہوں رات بھر

    تیرگی کا راج اب دنیا سے مٹ جانے کو ہے

    بد دعا ہے حسن والوں کی جو ہے آشوب چشم

    ان کو دیکھا پیار سے اور آنکھ اب آنے کو ہے

    اب ترنم کی روایت بھی پرانی ہو گئی

    ایک شاعر اپنی غزلیں ساز پر گانے کو ہے

    شاعری میں بھی سیاست گھس گئی ہے دوستو

    پارٹی بازی یہاں بھی جال پھیلانے کو ہے

    ہوش اڑاتی ہے گرانی سارے مے خواروں کے آج

    کون کہتا ہے شرف حاصل یہ مے خانے کو ہے

    بھوک کی جانب نہ جائے ذہن بچوں کا مرے

    اس لیے ٹی وی مرا اب دل کے بہلانے کو ہے

    ہے بجٹ گھاٹے میں جرمانے ضروری ہیں یہاں

    اس لیے سرکار میری لوٹ کر کھانے کو ہے

    اہل فن سب جا رہے ہیں چھوڑ کر دنیا رحیمؔ

    شاعری میں اب تمہاری دال گل جانے کو ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے