Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شرابی اور فقیر

ناظر خیامی

شرابی اور فقیر

ناظر خیامی

MORE BYناظر خیامی

    مڈبھیڑ میری ہو گئی کل اک فقیر سے

    وہ بھیک مانگتا تھا ہر اک راہگیر سے

    میں نے کہا کہ بھائی ہے کیسا تمہارا حال

    کہنے لگا کہ ہے کرم رب ذو الجلال

    میں نے کہا کہ ریس بھی کھیلی کبھی کہیں

    کہنے لگا کہ ریس تو کھیلی کبھی نہیں

    میں نے کہا کہ تاشوں سے کچھ مشغلہ رہا

    کہنے لگا کہ میں نہیں کھیلا کبھی جوہ

    میں نے کہا کہ گانجا بھری سگریٹیں بھی پیں

    بولا بڑے وقار سے ہرگز کبھی نہیں

    میں کہا شراب کبھی پی ہے یا نہیں

    کہنے لگا شراب بری شے ہے بالیقیں

    میں نے کہا کہ پھر مرے گھر تک چلے چلو

    میں دس رپئے کا نوٹ ابھی دوں گا آؤ تو

    کہنے لگا یہ گھر پہ ضروری ہے کیا کرم

    دینا اگر ہے تجھ کو تو دے دے یہیں رقم

    میں نے کہا نہ عذر کرو میری بات سے

    تم کو ملاؤں گا میں شریک حیات سے

    تم سے ملا کے اپنی شریک حیات کو

    جھگڑے سے تمام ختم کروں گا اٹھو چلو

    ہے صاف صاف بات دغا ہے نہ اس میں کھوٹ

    اتنی سی بات کہہ کے میں دے دوں گا دس کا نوٹ

    بیوی کی بات کا مجھے دینا ہے اک جواب

    وہ بھیک مانگتا ہے جو پیتا نہیں شراب

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے