شوہر جی اٹھو گھر سے نکلو شادی کا سوگ منانا کیا
جو ہونا تھا وہ ہو کے رہا اب دل کو اور جلانا کیا
بیوی کی زبان درازی سے جھنجھلاتے ہو گھبراتے ہو
جب شادی کر ہی بیٹھے ہو تو پھر اب شور مچانا کیا
سب دوستوں کے اکسانے پر اٹھو تو سہی نکلو تو سہی
جب اردو فلم ہی دیکھنی ہے تو شبنم کیا اور شبانہ کیا
چلو کوٹ کی ساری جیبوں میں ڈھونڈو تو سہی دیکھو تو سہی
اک دس کا نوٹ ہی مل جائے تو ہاتھ اپنا پھیلانا کیا
شب بیتی چاند بھی ڈوب چلا اب پاؤں دبانا بند کرو
اٹھو جلدی آٹا گوندھو تمہیں ناشتہ نہیں بنانا کیا
شادی ہو گئی آزادی چھنی زنجیر پڑی اب پیروں میں
میاں آنکھیں لڑانا بند کرو اب ہنسنا کیا اور ہنسانا کیا
اب تم شوہر ہو حد میں رہو اور آنکھ مٹکا جانے دو
بیوی کے قہر کو نہ دعوت دو تمہیں لوٹ کے گھر نہیں جانا کیا
لو بھور بھئی اب اٹھ بیٹھو چائے کا پانی رکھو جا کر
بیوی کو اگر چائے نہ ملی تو رات کو کھاؤ گے کھانا کیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.