شکاری
مرے یاروں میں ہوا کرتے ہیں چرچے مرے
میرا فن وہ ہے کہ قائل ہے زمانہ میرا
اپنے بچے سے یہ کہتا تھا شکاری اکثر
کبھی خالی نہیں جاتا ہے نشانہ میرا
بچے کے ساتھ وہ اک روز چلے بہر شکار
اپنا فن بچۂ کمسن کو دکھانے کے لئے
تیر کا رخ کیا اڑتے ہوئے بگلے کی طرف
وہ پشیماں ہوئے ناکام نشانے کے لئے
اپنے ناکام نشانے پہ جو شرمندہ ہوئے
اپنے بچے سے کہا جھینپ مٹانے کے لئے
مردہ بگلا بھی فضاؤں میں اڑا کرتا ہے
پہلی بار آج یہ دیکھی ہے کرامت میں نے
- کتاب : Ha.ns Kar Guzar De (Pg. 164)
- Author : Sayed Ejazuddin Shah Papular Merthi
- مطبع : Maktaba Jamia Ltd. Jamia Nagar (1997)
- اشاعت : 1997
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.