Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سیاہ زلف کو جو بن سنور کے دیکھتے ہیں

دلاور فگار

سیاہ زلف کو جو بن سنور کے دیکھتے ہیں

دلاور فگار

MORE BYدلاور فگار

    سیاہ زلف کو جو بن سنور کے دیکھتے ہیں

    سفید بال کہاں اپنے سر کے دیکھتے ہیں

    سنا ہے فیس ہے کچھ اس سے بات کرنے کی

    یہ فیس کیا ہے ابھی بات کر کے دیکھتے ہیں

    سنا ہے لوگ سیہ فام مہ جبینوں کو

    لگا کے دھوپ میں چشمے نظر کے دیکھتے ہیں

    سنا ہے جیب میں مفلس بھی مال رکھتے ہیں

    سو مفلسوں کی بھی جیبیں کتر کے دیکھتے ہیں

    سنا ہے شوق ہے ان کو بھی گھڑ سواری کا

    جو دور سے کھڑے غمزے شتر کے دیکھتے ہیں

    سنا ہے اپنی بصیرت پہ ناز ہے ان کو

    جو رات کو بھی اجالے سحر کے دیکھتے ہیں

    سنا ہے عشق میں مشکل ہے میٹرک کرنا

    رزلٹ کچھ بھی سہی فارم بھر کے دیکھتے ہیں

    ادیب و شاعر فن کار بوتے ہیں جو شجر

    یہ لوگ پھل کہاں اپنے شجر کے دیکھتے ہیں

    سنا ہے مرنے کے بعد ان کی قدر ہوتی ہے

    سو چند دن کے لیے ہم بھی مر کے دیکھتے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : Kulliyat Dilawar Figar (Pg. 572)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے