Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عدو کی موت کا تم کو اگر ملال ہوا

بوم میرٹھی

عدو کی موت کا تم کو اگر ملال ہوا

بوم میرٹھی

MORE BYبوم میرٹھی

    عدو کی موت کا تم کو اگر ملال ہوا

    مجھے خوشی ہے کہ سالے کا انتقال ہوا

    نہ اس لئے مجھے غربت کا کچھ ملال ہوا

    تمہارے حسن کی دولت سے مالا مال ہوا

    نہ دور دل سے ابھی تک ترے ملال ہوا

    عدو کی موت کو حالانکہ ڈیڑھ سال ہوا

    وہ کون ہے کہ نہ جس کو ترا خیال ہوا

    ہر اک خیال کی زینت ترا جمال ہوا

    کبھی نہ تم کو غریبوں کا کچھ خیال ہوا

    اسی کے ہو گئے جس کی گرہ میں مال ہوا

    نہ فائدہ ہے نہ دشمن کا انتقال ہوا

    پڑے ہوئے اسے بستر پہ ایک سال ہوا

    کیا تھا وعدہ کبھی تم نے کل کے ملنے کا

    تمہاری ایک اسی کل کو ڈیڑھ سال ہوا

    خدا کی شان ہے بام عروج پر پہنچا

    وہ دل جو آپ کی ٹھوکر سے پائمال ہوا

    تمہارا گھر نہیں خاصہ یہ مذبح خانہ ہے

    جو بد نصیب یہاں آ گیا حلال ہوا

    تمہاری تیغ ادا سے نہ بچ سکا کوئی

    جو آدھے زخمی تو آدھوں کا انتقال ہوا

    وہ مانگتے ہیں اسی دن دعائیں مرنے کی

    مریض عشق کا جس دم خراب حال ہوا

    پڑے ہیں سینکڑوں تیغ نگاہ کے زخمی

    کہ اچھا خاصا ترا گھر ہی ہسپتال ہوا

    جہاں بھی مل گئے جبراً لپٹ گیا ان کو

    کبھی نہ راضی سے پورا مرا سوال ہوا

    خدا کے واسطے آ جاؤ اب تو پہلو میں

    تمہارے ہجر میں جینا مرا محال ہوا

    اسی کے ہو گئے اے بومؔ سینکڑوں دشمن

    جہاں میں کوئی اگر صاحب کمال ہوا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے