Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

انکل زاہد اور خالہ پروین

بدر منیر

انکل زاہد اور خالہ پروین

بدر منیر

MORE BYبدر منیر

    شروع شروع میں ان کی دنیا تھی کتنی رنگین

    جب وہ ایک سے دو ہوتے ہیں اور پھر دو سے تین

    اس کے بعد تو چل جاتی ہے جیسے کوئی مشین

    چیخ رہے ہیں گھر بھر میں ننھے ننھے شاہین

    سر پیٹے اب انکل زاہد اور خالہ پروین

    سوچتے تھے کہ گھر آنگن میں کھلیں گے بس دو پھول

    رنگ برنگے کپڑے پہن کے جائیں گے اسکول

    انجانے میں ان کے پیار نے پکڑا اتنا طول

    جو کچھ تھا رنگین وہ سب کچھ ہو گیا پھر سنگین

    سر پیٹے اب انکل زاہد اور خالہ پروین

    دس تاریخ سے پہلے ان کا بٹوا ہے ویران

    آٹے کا بحران ہے گھر میں چینی کا فقدان

    چھ سالوں میں کر بیٹھے ہیں آبادی گنجان

    ان کے گھر میں چل نہیں سکتا اب کوئی آئین

    سر پیٹے اب انکل زاہد اور خالہ پروین

    ٹھنڈا پڑ گیا کچھ ہی سالوں میں دونوں کا جوش

    ہنگاموں کو کر کے پیدا بیٹھے ہیں خاموش

    اپنا ہی سب کیا دھرا ہے دیں اب کس کو دوش

    عشق کا یہ انجام بھی ہوگا آتا نہیں یقین

    سر پیٹے اب انکل زاہد اور خالہ پروین

    اک دن بہبود آبادی والے ملنے آئے

    تھوڑی دیر میں ان بچوں نے کرتب وہ دکھلائے

    دل ہی دل میں وہ بے چارے دیکھ کے پھر گھبرائے

    ایک ہی گھر میں اپنے محکمے کی اتنی توہین

    سر پیٹے اب انکل زاہد اور خالہ پروین

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے