یار بن جینا نہ جینا ایک ہے
یار بن جینا نہ جینا ایک ہے
مے کا اور سوڈے کا پینا ایک ہے
وہ ہوا دشمن تو بس مارے گئے
بت کا اور اشتر کا کینہ ایک ہے
دل تری مژگاں نے پنکچر کر دیا
اس کا اب سینا نہ سینا ایک ہے
بن گیا کالج بھی بزم مہ وشاں
مرد عورت کا قرینہ ایک ہے
تم لئے پھرتے ہو جس کو کار میں
ساری دنیا کا کمینہ ایک ہے
یار کا گھر اور عدو بیرون در
اب کدھر جاؤں کہ زینہ ایک ہے
حسن کیا جانے کہ لق لقؔ کا یہاں
عشق میں خون اور پسینہ ایک ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.