یار کو آزما کے دیکھ لیا
یار کو آزما کے دیکھ لیا
پارٹی میں بلا کے دیکھ لیا
نہیں سنتا کوئی فغان غریب
ریڈیو پر بھی گا کے دیکھ لیا
میرے دل کی لگی نہیں بجھتی
برف میں دل لگا کے دیکھا لیا
موت بھی ہم سے بھاگتی ہے دور
کار کے نیچے آ کے دیکھ لیا
یہ جراثیم عشق مر نہ سکے
ہم نے ٹیکے کرا کے دیکھ لیا
اپنے دل کا پتہ نہیں ملتا
ایکسرے بھی کرا کے دیکھ لیا
اس جہاں میں کہاں وفا لق لقؔ
خوب ٹھونک اور بجا کے دیکھ لیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.