یگانہ کیا!
دلچسپ معلومات
برما شیل پاکستان کے خواجہ حیدر علی آتش کے حوالے سے ہونے والے مشاعرے میں پڑھی جس میں ممتاز شعرائے پاکستان نے آتش دہلوی ہی کی کسی زمین میں طرحی غزل پڑھی۔ مشاعرے کے مہتمم جناب اقبال کاظمی تھے۔ اور صدارت جناب این ایچ جعفری نے فرمائی۔
غالبؔ شکن ہزار ہیں صرف اک یگانہ کیا
اس کا مگر بگاڑ سکا ہے زمانہ کیا
جو نان میٹرک تھے وہ افسر بنے یہاں
اب جو پی ایچ ڈی ہیں وہ بیچیں کرانا کیا
مجھ سے یہ پوچھتی ہے مرے دل کی مالکن
تم پر مرے حقوق نہیں مالکانہ کیا
میرا کلام سن کے اک استاد نے کہا
بیٹے غزل یہ تو نے کہی والدانہ کیا!
با ذوق سامعین تو گھر جا کے سو چکے
میری غزل سنے گا فقط شامیانہ کیا!
اپیا جو اب کے قومی الیکشن میں ہیں کھڑی
مردوں کی رہنمائی کرے گا زمانہ کیا!
کہتے ہیں آب و دانہ مجھے لایا ہے یہاں
یاں آب بھی نہیں ہے کراچی میں دانہ کیا!
خط میں مشاعرے کے جہاں اور باتیں ہیں
یہ کیوں نہیں لکھا ہے مرا محنتانہ کیا!
- کتاب : Feesabilillah (Pg. 193)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.