یہ نہ ہو کہ منہ ہی لٹکا چاہئے
یہ نہ ہو کہ منہ ہی لٹکا چاہئے
شعر کہہ کر خود بھی ہنسنا چاہئے
ہو حکومت غنڈے اپنے ساتھ ہوں
کیوں نہ پھر غیروں کو سمجھا چاہئے
کال بیل جو بجتے ہی دیدار ہو
در سے کتا دور ان کا چاہئے
کیسے جاؤں دل بدل کر اس طرف
''کچھ ادھر کا بھی اشارہ چاہئے''
راس آتا ہی نہیں ہم کو سکوں
شانتی کو بھنگ کرنا چاہئے
ساٹھ کا ہونے پہ لایا ہوں دلہن
نوجوانو ڈوب مرنا چاہئے
دوسروں کی روٹیاں جو چھین لے
ایسا بندر ساتھ ہونا چاہئے
ہاتھ میں طاقت رہے اپنے سدا
دیش کا ہم کو بھلا کیا چاہئے
آرمی میں عورتیں آنے لگیں
ناپنا ان کا بھی سینہ چاہئے
دل لگی کی بات ڈھلتی عمر میں
رازؔ کی صورت تو دیکھا چاہئے
- کتاب : Ghalib aur Durgat (3rt Edition) (Pg. 89)
- Author : T.N. Raz
- مطبع : Arshia Publications (2016)
- اشاعت : 2016
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.