ضرورت رشتہ
ہمارے لال کو درکار ہے وہی لڑکی
کہ جس کا باپ پولس میں ہو کم سے کم ڈپٹی
جو پوری کر سکے حسرت ہمارے بیٹے کی
پپیہا پیار کا کہنا ہے ہر گھڑی پی پی
شراب و رقص سے رغبت جوئے کی عادت ہے
یہ غنڈہ گردی نہیں خاندانی شوکت ہے
کمر خمیدہ ہے اتنی کہ میم لگتا ہے
وہ عاشقوں کی محبت میں ٹیم لگتا ہے
وہ احمقوں کی سبھا میں فہیم لگتا ہے
خدا کے فضل سے آدھا یتیم لگتا ہے
مزاج یار لڑکپن سے عاشقانہ ہے
خدا کا شکر ہے اندھا نہیں ہے کانا ہے
نہار منہ کئی فلموں کے نام لیتا ہے
پھر اس کے بعد کلیجے کو تھام لیتا ہے
کلب میں جا کے محبت کے جام لیتا ہے
وہ مارا عقل کا کب اس سے کام لیتا ہے
کرے ہے سامنا ڈٹ کر ہزار خطروں کا
وہ سرغنہ ہے محلے کے جیب کتروں کا
بدھو کے واسطے پاٹھک کے گھر بھی جاتا ہے
قرول باغ کے چکر بھی وہ لگاتا ہے
جہاں بھی جاتا ہے مایوس لوٹ آتا ہے
مریض عشق ہے سوتے میں بڑبڑاتا ہے
علاج کر لیے سب دیسی و بدیسی کے
حکیم تھک گئے طاقت کے فارمیسی کے
یہ اس کی آخری خواہش ہے جو کہ پوری ہو
وہ دسویں فیل ہے لڑکی مگر پی ایچ ڈی ہو
فرج ہو فین ہو موٹر ہو اور ٹی وی ہو
چلے گی لڑکی وہ پوری ہو یا ادھوری ہو
ہزار فاقوں میں زائل نہ تندرستی ہو
یہ شرط بھی ہے ضروری کہ لال جنتی ہو
دلہن جو دل کی فقط دل سے بات کہتی ہے
وفات جذبۂ دل کو حیات کہتی ہو
پتی کے ظلم و ستم کو نجات کہتی ہو
اگر وہ دن کو کہے رات رات کہتی ہو
فسانہ پیار کی باتوں کو وہ بنا ڈالے
خموشی شرط ہے چاہے پتی جلا ڈالے
- کتاب : kulliyat-e-saghar khyaamii (Pg. 330)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.