Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اب دیکھیں آہ کیا ہو ہم وے جدا ہوئے ہیں

میر تقی میر

اب دیکھیں آہ کیا ہو ہم وے جدا ہوئے ہیں

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    اب دیکھیں آہ کیا ہو ہم وے جدا ہوئے ہیں

    بے یار و بے دیار و بے آشنا ہوئے ہیں

    غیرت سے نام اس کا آیا نہیں زباں پر

    آگے خدا کے جب ہم محو دعا ہوئے ہیں

    اہل چمن سے کیونکر اپنی ہو روشناسی

    برسوں اسیر رہ کر اب ہم رہا ہوئے ہیں

    بے عشق خوب رویاں اپنی نہیں گزرتی

    اے وائے کس بلا میں ہم مبتلا ہوئے ہیں

    جانا کہ تن میں ہر جا نازک ہے اور دل کش

    ہم رفتۂ سراپا اس کے بجا ہوئے ہیں

    تھے غنچے جتنے زیر دیوار باغ طائر

    شب باشیٔ چمن سے شاید خفا ہوئے ہیں

    صرفہ قمیص کا ہے کیا وقر اس گلی میں

    ترک لباس کر واں شاہاں گدا ہوئے ہیں

    خاموش اس کے در پر ہو کر فقیر بیٹھے

    یعنی کہ عاشقی میں ہم بے نوا ہوئے ہیں

    عہد شباب گزرا شرب مدام ہی میں

    ہم کہنہ سال ہو کر اب پارسا ہوئے ہیں

    اظہار کم فراغی ہر دم کی بے دماغی

    ان روزوں میرؔ صاحب کچھ میرزا ہوئے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 6, Ghazal No- 1848

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے