Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اے تو کہ یاں سے عاقبت کار جائے گا

میر تقی میر

اے تو کہ یاں سے عاقبت کار جائے گا

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    اے تو کہ یاں سے عاقبت کار جائے گا

    غافل نہ رہ کہ قافلہ اک بار جائے گا

    موقوف حشر پر ہے سو آتے بھی وے نہیں

    کب درمیاں سے وعدۂ دیدار جائے گا

    چھوٹا جو میں قفس سے تو سب نے مجھے کہا

    بیچارہ کیونکے تا سر دیوار جائے گا

    دے گی نہ چین لذت زخم اس شکار کو

    جو کھا کے تیرے ہاتھ کی تلوار جائے گا

    آوے گی اک بلا ترے سر سن لے اے صبا

    زلف سیہ کا اس کی اگر تار جائے گا

    باہر نہ آتا چاہ سے یوسف جو جانتا

    لے کارواں مرے تئیں بازار جائے گا

    تدبیر میرے عشق کی کیا فائدہ طبیب

    اب جان ہی کے ساتھ یہ آزار جائے گا

    آئے بن اس کے حال ہوا جائے ہے تغیر

    کیا حال ہوگا پاس سے جب یار جائے گا

    کوچے کے اس کے رہنے سے باز آ وگرنہ میرؔ

    اک دن تجھے وہ جان سے بھی مار جائے گا

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 1, Ghazal No- 0033

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے