Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عزیزو کون سی صورت ہے ظاہر اس کے آنے کی

میر تقی میر

عزیزو کون سی صورت ہے ظاہر اس کے آنے کی

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    عزیزو کون سی صورت ہے ظاہر اس کے آنے کی

    قسم کھائی ہو جس نے خواب میں بھی منہ دکھانے کی

    تگ ان پلکوں کو ہے ٹھوکر سے فتنے کے جگانے کی

    طرح آتی ہے اس قد کو قیامت سر پہ لانے کی

    کسو سے آنکھ کے ملتے ہی اپنی جان دے بیٹھے

    نئی یہ رسم ہم جاتے ہیں چھوڑے دل لگانے کی

    جہاں ہم آئے چہرے پر بکھیرے بال جا سوئے

    ادا کرتے ہو تم کیا خوب ہم سے منہ چھپانے کی

    مسیں بھیگی ہیں اس کے سبزۂ خط کی بدایت سے

    مسیح و خضر کو پہنچی بشارت زہر کھانے کی

    جہاں اس کے لیے غربال کر نومید ہو بیٹھے

    یہی اجرت ملی ہے کیا ہماری خاک چھانے کی

    کہوں کیا ایک بوسہ لب کا دے کر خوب رگڑایا

    رکھی برسوں تلک منت کبھو کی بات مانے کی

    بگولا کوئی اٹھتا ہے کہ آندھی کوئی آتی ہے

    نشان یادگاری ہے ہماری خاک اڑانے کی

    کرے ہے داغ اس کا عید کو سب سے گلے ملنا

    اکت لی ہے نئی یہ میری چھاتی کے جلانے کی

    لڑا کر آنکھیں اس اوباش سے اک پل میں مر گزرا

    حکایت بو العجب ہے میرؔ جی کے مارے جانے کی

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 3, Ghazal No- 1300

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے