Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دیکھ آرسی کو یار ہوا محو ناز کا

میر تقی میر

دیکھ آرسی کو یار ہوا محو ناز کا

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    دیکھ آرسی کو یار ہوا محو ناز کا

    خانہ خراب ہوجیو آئینہ ساز کا

    ہوتا ہے کون دست بسر واں غرور سے

    گالی ہے اب جواب سلام نیاز کا

    ہم تو سمند ناز کے پامال ہو چکے

    اس کو وہی ہے شوق ابھی ترک تاز کا

    ہے کیمیاگران محبت میں قدر خاک

    پر وقر کچھ نہیں ہے دل بے گداز کا

    اس لطف سے نہ غنچۂ نرگس کھلا کبھو

    کھلنا تو دیکھ اس مژۂ نیم باز کا

    کوتاہ تھا فسانہ جو مر جاتے ہم شتاب

    جی پر وبال سب ہے یہ عمر دراز کا

    مارا نہ اپنے ہاتھ سے مجھ کو ہزار حیف

    کشتہ ہوں یار میں تو ترے امتیاز کا

    ہلتی ہے یوں پلک کہ گڑی دل میں جائے ہے

    انداز دیدنی ہے مرے دل نواز کا

    پھر میرؔ آج مسجد جامع کے تھے امام

    داغ شراب دھوتے تھے کل جانماز کا

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 2, Ghazal No- 0681

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے