Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دیر کب رہنا ملے ہے یاں نہیں مہلت بہت

میر تقی میر

دیر کب رہنا ملے ہے یاں نہیں مہلت بہت

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    دیر کب رہنا ملے ہے یاں نہیں مہلت بہت

    دے کسے فرصت سپہر دوں ہے کم فرصت بہت

    کم نہیں دیوانہ ہونا بھی ہمارا دفعتاً

    ڈریے ہو جاوے خرد ور کی جو پلٹے مت بہت

    گریہ و زاری سے روز و شب کی شکوے کچھ نہیں

    مجھ کو رونا یہ ہے جی کو اس سے ہے الفت بہت

    کیا وداع اس یار کے کوچے سے ہم مشکل ہوئے

    زار باراں لوگ روتے تھے دم رخصت بہت

    بعد مرگ آنکھیں کھلی رہنے سے یہ جانا گیا

    دیکھنے کی اس کے میرے جی میں تھی حسرت بہت

    سن کے ضائع روزگاری اس کی جی لایا نہ تاب

    آپ کو کر بیٹھے ضائع ہم کو تھی غیرت بہت

    آنکھیں جاتی ہیں مندی ضعف دلی سے دم بہ دم

    ان دنوں ان کو بھی ایدھر ہی سے ہے غفلت بہت

    دل گئے پر آج کل سے چپ نہیں مجھ کو لگی

    گزری اس بھی بات کو اے ہم نفس مدت بہت

    دل میں جا کرتا ہے طور میرؔ شاید دوستاں

    ان نے صاحب دل کسو سے رکھی ہے صحبت بہت

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 4, Ghazal No- 1362

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے