دل سمجھا نہ محبت کو کچھ ان نے کیا یہ خیال کیا
دل سمجھا نہ محبت کو کچھ ان نے کیا یہ خیال کیا
خون ہو بہہ سب آپھی گیا عشق حسن و جمال کیا
آنکھیں کفک سے اس کی لگا کر خاک برابر ہم بھی ہوئے
مہندی کے رنگ ان پاؤں نے تو بہتوں کو پامال کیا
یوں نکلے ہے فلک ایدھر سے ناز کناں جو جاتے تو
خاک سے سبزہ میری اگا کر ان نے مجھ کو نہال کیا
آگے جواب سے ان لوگوں کے بارے معافی اپنی ہوئی
ہم بھی فقیر ہوئے تھے لیکن ہم نے ترک سوال کیا
حال نہیں ہے عشق سے مجھ میں کس سے میرؔ اب حال کہوں
آپھی چاہ کر اس ظالم کو یہ اپنا میں حال کیا
- کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 1, Ghazal No- 0041
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.