Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہائے ستم ناچار معیشت کرنی پڑی ہر خار کے ساتھ

میر تقی میر

ہائے ستم ناچار معیشت کرنی پڑی ہر خار کے ساتھ

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    ہائے ستم ناچار معیشت کرنی پڑی ہر خار کے ساتھ

    جان عزیز گئی ہوتی کاش اب کے سال بہار کے ساتھ

    کس آوارۂ عشق و جنوں کی اک مٹھی اب خاک اڑی

    اڑتی پھرے ہے پس محفل جو راہ کے گرد و غبار کے ساتھ

    وہ لحظہ نہیں جاتا جی سے آنکھ لڑی تھی جب اس سے

    چاہ نکلتی تھی باتوں سے چتون بھی تھی پیار کے ساتھ

    جی مارے شب مہ میں ہمارے قہر کیا مشاطہ نے

    بل کھائے بالوں کو دئے بل اس کے گلے کے ہار کے ساتھ

    کیا دن تھے جو ہم کو تنہا کہیں کہیں مل جاتا تھا

    اب تو لگے ہی رہتے ہیں اغیار ہمارے یار کے ساتھ

    ہم ہیں مریض عشق و جنوں سختی سے دل کو مت توڑو

    نرم کرے ہیں حرف و حکایت اہل خرد بیمار کے ساتھ

    دیدۂ تر سے چشمۂ جوشاں ہیں جو قریب اپنے واقع

    تو ہی رود چلے جاتے ہیں لگ کر جیب و کنار کے ساتھ

    دیر سے ہیں بیمار محبت ہم سے قطع امید کرو

    جانیں ہی جاتی دیکھی ہیں ہم نے آخر اس آزار کے ساتھ

    رونے سے سب سر بر آئے خاک ہمارے سر پر میرؔ

    مدت میں ہم ٹک لگ بیٹھے تھے اس کی دیوار کے ساتھ

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 5, Ghazal No- 1718
    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    મધ્યકાલથી લઈ સાંપ્રત સમય સુધીની ચૂંટેલી કવિતાનો ખજાનો હવે છે માત્ર એક ક્લિક પર. સાથે સાથે સાહિત્યિક વીડિયો અને શબ્દકોશની સગવડ પણ છે. સંતસાહિત્ય, ડાયસ્પોરા સાહિત્ય, પ્રતિબદ્ધ સાહિત્ય અને ગુજરાતના અનેક ઐતિહાસિક પુસ્તકાલયોના દુર્લભ પુસ્તકો પણ તમે રેખ્તા ગુજરાતી પર વાંચી શકશો

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے