ہے حرف خامہ دل زدہ حسن قبول کا
ہے حرف خامہ دل زدہ حسن قبول کا
یعنی خیال سر میں ہے نعت رسول کا
رہ پیروی میں اس کی کہ گام نخست میں
ظاہر اثر ہے مقصد دل کے وصول کا
وہ مقتدائے خلق جہاں اب نہیں ہوا
پہلے ہی تھا امام نفوس و عقول کا
سرمہ کیا ہے وضع پئے چشم اہل قدس
احمدؐ کے رہ گزار کی خاک اور دھول کا
ہے متحد نبی و علی و وصی کی ذات
یاں حرف معتبر نہیں ہر بو الفضول کا
دھو منہ ہزار پانی سے سو بار پڑھ درود
تب نام لے تو اس چمنستاں کے پھول کا
حاصل ہے میرؔ دوستیٔ اہل بیت اگر
تو غم ہے کیا نجات کے اپنی حصول کا
- کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 5, Ghazal No- 1535
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.