Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اک آدھ دن نکل مت اے ابر ادھر سے ہو کر

میر تقی میر

اک آدھ دن نکل مت اے ابر ادھر سے ہو کر

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    اک آدھ دن نکل مت اے ابر ادھر سے ہو کر

    بیٹھا ہوں میں ابھی ٹک سارا جہاں ڈبو کر

    اب کل نہیں ہے تجھ کو بے قتل غم کشوں کے

    کہتے تو تھے کہ ظالم خوں ریزی سے نہ خو کر

    کہتے ہیں راہ پائی زاہد نے اس گلی کی

    روتا کہیں نہ آوے ایمان و دیں کو کھو کر

    ہے نظم کا سلیقہ ہرچند سب کو لیکن

    جب جانیں کوئی لاوے یوں موتی سے پرو کر

    کیا خوب زندگی کی دنیا میں شیخ جی نے

    تعبیر کرتے ہیں سب اب ان کو مردہ شو کر

    گو تیرے ہونٹ ظالم آب حیات ہوں اب

    کیا ہم کو جی کی بیٹھے ہم جی سے ہاتھ دھو کر

    کس کس ادا سے فتنے کرتے ہیں قصد ادھر کا

    جب بے دماغ سے تم اٹھ بیٹھتے ہو سو کر

    ٹکڑے جگر کے میرے مت چشم کم سے دیکھو

    کاڑھے ہیں یہ جواہر دریا کو میں بلو کر

    احوال میرؔ جی کا مطلق گیا نہ سمجھا

    کچھ زیر لب کہا بھی سو دیر دیر رو کر

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 5, Ghazal No- 1617

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے