Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عشق کو بیچ میں یا رب تو نہ لایا ہوتا

میر تقی میر

عشق کو بیچ میں یا رب تو نہ لایا ہوتا

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    عشق کو بیچ میں یا رب تو نہ لایا ہوتا

    یا تن آدمی میں دل نہ بنایا ہوتا

    دل نہ تھا ایسی جگہ جس کی نہ سدھ لیجے کبھو

    اجڑی اس بستی کو پھر تو نے بسایا ہوتا

    عزت اسلام کی کچھ رکھ لی خدا نے ورنہ

    زلف نے تیری تو زنار بندھایا ہوتا

    گھر کے آگے سے ترے نعش گئی عاشق کی

    اپنے دروازے تلک تو بھی تو آیا ہوتا

    جو ہے سو بے خود رفتار ہے تیرا اے شوخ

    اس روش سے نہ قدم تو نے اٹھایا ہوتا

    اب تو صد چند ستم کرنے لگے تم اے کاش

    عشق اپنا نہ تمہیں میں نے جتایا ہوتا

    دل سے خوش طرح مکاں پھر بھی کہیں بنتے ہیں

    اس عمارت کو ٹک اک دیکھ کے ڈھایا ہوتا

    دل پہ رکھتا ہوں کبھو سر سے کبھو ماروں ہوں

    ہاتھ پاؤں کو نہ میں تیرے لگایا ہوتا

    کم کم اٹھتا وہ نقاب آہ کہ طاقت رہتی

    کاش یکبار ہمیں منہ نہ دکھایا ہوتا

    میرؔ اظہار محبت میں گیا جی نہ ترا

    ہائے نادان بہت تو نے چھپایا ہوتا

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 2, Ghazal No- 0719

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے