Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عشق میں جی کو صبر و تاب کہاں

میر تقی میر

عشق میں جی کو صبر و تاب کہاں

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    عشق میں جی کو صبر و تاب کہاں

    اس سے آنکھیں لگیں تو خواب کہاں

    بیکلی دل ہی کی تماشا ہے

    برق میں ایسے اضطراب کہاں

    خط کے آئے پہ کچھ کہے تو کہے

    ابھی مکتوب کا جواب کہاں

    ہستی اپنی ہے بیچ میں پردہ

    ہم نہ ہوویں تو پھر حجاب کہاں

    گریۂ شب سے سرخ ہیں آنکھیں

    مجھ بلانوش کو شراب کہاں

    عشق ہے عاشقوں کے جلنے کو

    یہ جہنم میں ہے عذاب کہاں

    داغ رہنا دل و جگر کا دیکھ

    جلتے ہیں اس طرح کباب کہاں

    محو ہیں اس کتابی چہرے کے

    عاشقوں کو سر کتاب کہاں

    عشق کا گھر ہے میرؔ سے آباد

    ایسے پھر خانماں خراب کہاں

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 2, Ghazal No- 0879

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے