جائیں تو جائیں کہاں جو گھر رہیں کیا گھر رہیں
جائیں تو جائیں کہاں جو گھر رہیں کیا گھر رہیں
یار بن لگتا نہیں جی کاشکے ہم مر رہیں
دل جو اکتاتا ہے یا رب رہ نہیں سکتے کہیں
کیا کریں جاویں کہاں گھر میں رہیں باہر رہیں
وہ نہیں جو تیغ سے اس کی گلا کٹوائیے
تنگ آئے ہیں بہت اب آپھی جو ہو کر رہیں
بے دماغی بے قراری بے کسی بے طاقتی
کیا جیے وہ جس کے جی کو روگ یہ اکثر رہیں
مضطرب ہو ایک دو دم تو تدارک بھی ہو کچھ
متصل تڑپے ہے کب تک ہاتھ لے دل پر رہیں
زندگی دوبھر ہوئی ہے میرؔ آخر تا کجا
دل جگر جلتے رہیں آنکھیں ہماری تر رہیں
- کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 3, Ghazal No- 1179
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.