Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جلوہ نہیں ہے نظم میں حسن قبول کا

میر تقی میر

جلوہ نہیں ہے نظم میں حسن قبول کا

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    جلوہ نہیں ہے نظم میں حسن قبول کا

    دیواں میں شعر گر نہیں نعت رسول کا

    حق کی طلب ہے کچھ تو محمد پرست ہو

    ایسا وسیلہ ہے بھی خدا کے حصول کا

    مطلوب ہے زمان و مکان و جہان سے

    محبوب ہے ملک کا فلک کا عقول کا

    احمد کو ہم نے جان رکھا ہے وہی احد

    مذہب کچھ اور ہوگا کسی بو الفضول کا

    جن مردماں کو آنکھیں دیاں ہیں خدا نے وے

    سرمہ کریں ہیں رہ کی تری خاک دھول کا

    مقصود ہے علی کا ولی کا سبھی کا تو

    ہے قصد سب کو تیری رضا کے حصول کا

    ق

    تھی گفتگوئے باغ فدک جڑ فساد کی

    جانے ہے جس کو علم ہے دیں کے اصول کا

    دعویٰ جو حق شناسی کا رکھیے سو اس قدر

    پھر جان بوجھ کریے تلف حق بتول کا

    پروائے حشر کیا ہے تجھے میرؔ شاد رہ

    ہے عذر خواہ جرم جو وہ تجھ ملول کا

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 2, Ghazal No- 0665

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے