Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو معتقد نہیں ہے علی کے کمال کا

میر تقی میر

جو معتقد نہیں ہے علی کے کمال کا

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    جو معتقد نہیں ہے علی کے کمال کا

    ہر بال اس کے تن پہ ہے موجب وبال کا

    عزت علی کی قدر علی کی بہت ہے دور

    مورد ہے ذوالجلال کے عز و جلال کا

    پایا علی کو جا کے محمد نے اس جگہ

    جس جا نہ تھا لگاؤ گمان و خیال کا

    رکھنا قدم پہ اس کے قدم کب ملک سے ہو

    مخلوق آدمی نہ ہوا ایسی چال کا

    شخصیت ایسی کس کی تھی ختم رسل کے بعد

    تھا مشورت شریک حق لا یزال کا

    توڑا بتوں کو دوش نبی پر قدم کو رکھ

    چھوڑا نہ نام کعبہ میں کفر و ضلال کا

    راہ خدا میں ان نے دیا اپنے بھی تئیں

    یہ جود منہ تو دیکھو کسو آشمال کا

    نسبت نہ بندگی کی ہوئی جس کی واں درست

    رونا مجھے ہے حشر میں اس کی ہی چال کا

    فکر نجات میرؔ کو کیا مدح خواں ہے وہ

    اولاد کا علی کی محمد کی آل کا

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 2, Ghazal No- 0666

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے