جو معتقد نہیں ہے علی کے کمال کا
جو معتقد نہیں ہے علی کے کمال کا
ہر بال اس کے تن پہ ہے موجب وبال کا
عزت علی کی قدر علی کی بہت ہے دور
مورد ہے ذوالجلال کے عز و جلال کا
پایا علی کو جا کے محمد نے اس جگہ
جس جا نہ تھا لگاؤ گمان و خیال کا
رکھنا قدم پہ اس کے قدم کب ملک سے ہو
مخلوق آدمی نہ ہوا ایسی چال کا
شخصیت ایسی کس کی تھی ختم رسل کے بعد
تھا مشورت شریک حق لا یزال کا
توڑا بتوں کو دوش نبی پر قدم کو رکھ
چھوڑا نہ نام کعبہ میں کفر و ضلال کا
راہ خدا میں ان نے دیا اپنے بھی تئیں
یہ جود منہ تو دیکھو کسو آشمال کا
نسبت نہ بندگی کی ہوئی جس کی واں درست
رونا مجھے ہے حشر میں اس کی ہی چال کا
فکر نجات میرؔ کو کیا مدح خواں ہے وہ
اولاد کا علی کی محمد کی آل کا
- کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 2, Ghazal No- 0666
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.