Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جوں غنچہ میرؔ اتنے نہ بیٹھے رہا کرو

میر تقی میر

جوں غنچہ میرؔ اتنے نہ بیٹھے رہا کرو

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    جوں غنچہ میرؔ اتنے نہ بیٹھے رہا کرو

    گل پھول دیکھنے کو بھی ٹک اٹھ چلا کرو

    جوں نے نہ زار نالے سے ہم ایک دم رہیں

    تم بند بند کیوں نہ ہمارا جدا کرو

    سوتے کے سوتے یوں ہی نہ رہ جائیں ہم کبھو

    آنکھیں ادھر سے موند نہ اپنی لیا کرو

    سودے میں اس کے بک گئے ایسے کئی ہزار

    یوسف کا شور دور ہی سے تم سنا کرو

    ہوتے ہو بے دماغ تو دیکھو ہو ٹک ادھر

    غصے ہی ہم پہ کاش کے اکثر رہا کرو

    یہ اضطراب دیکھ کہ اب دشمنوں سے بھی

    کہتا ہوں اس کے ملنے کی کچھ تم دعا کرو

    دم رکتے ہیں سیاہیٔ مژگاں ہی دیکھ کر

    سرمہ لگا کے اور ہمیں مت خفا کرو

    پورا کریں ہیں وعدے کو اپنے ہم آج کل

    وعدے کے تیں وصال کے تم بھی وفا کرو

    دشمن ہیں اپنے جی کے تمہارے لیے ہوئے

    تم بھی حقوق دوستی کے کچھ ادا کرو

    اپنا چلے تو آپھی ستم سب اٹھائیے

    تم کون چاہتا ہے کسو پر جفا کرو

    ہر چند ساتھ جان کے ہے عشق میرؔ لیک

    اس درد لا علاج کی کچھ تو دوا کرو

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 2, Ghazal No- 0928

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے