Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مکث طالع دیکھ وہ ایدھر کو چل کر رہ گیا

میر تقی میر

مکث طالع دیکھ وہ ایدھر کو چل کر رہ گیا

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    مکث طالع دیکھ وہ ایدھر کو چل کر رہ گیا

    رات جو تھی چاند سا گھر سے نکل کر رہ گیا

    خواب میں کل پاؤں اپنے دوست کے ملتا تھا میں

    آنکھ دشمن کھل گئی سو ہاتھ مل کر رہ گیا

    ہم تو تھے سرگرم پا بوسی خدا نے خیر کی

    نیمچہ کل خوش غلاف اس کا اگل کر رہ گیا

    ہم بھی دنیا کی طلب میں سر کے بل ہوتے کھڑے

    بارے اپنا پاؤں اس رہ میں بچل کر رہ گیا

    کیا کہوں بیتابئ شب سے کہ ناچار اس بغیر

    دل مرے سینے میں دودو ہاتھ اچھل کر رہ گیا

    کیا ہمیں کو یار کے تیغے نے کھا کر دم لیا

    ایسے بہتیروں کو یہ اژدر نگل کر رہ گیا

    دو قدم ساتھ اس جفا جو کے چلا جاتا ہے جی

    بوالہوس عیار تھا دیکھا نہ ٹل کر رہ گیا

    آنکھ کچھ اپنی ہی اس کے سامنے ہوتی نہیں

    جن نے وہ خونخوار سج دیکھی دہل کر رہ گیا

    ایک ڈھیری راکھ کی تھی صبح جائے میرؔ پر

    برسوں سے جلتا تھا شاید رات جل کر رہ گیا

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 2, Ghazal No- 0720

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے