Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مرا دل پیر و مرشد ہے مجھے ہے اعتقاد اس سے

میر تقی میر

مرا دل پیر و مرشد ہے مجھے ہے اعتقاد اس سے

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    مرا دل پیر و مرشد ہے مجھے ہے اعتقاد اس سے

    فراموش آپ کو کرنا محبت میں ہے یاد اس سے

    بلا انداز ہے اس کا قیامت ناز ہے اس کا

    اٹھے فتنے ہزار اس سے ہوئے لاکھوں فساد اس سے

    نزاکت جیسی ہے ویسا ہی دل بھی سخت ہے اس کا

    اگرچہ شیشۂ جاں ہے پہ بہتر ہے جماد اس سے

    کسے ہیں بند ان نے کیسے کس درویش سے ملیے

    جو ایسے سخت عقدوں کی طلب کریے کشاد اس سے

    بھلا یوں گھٹ کے مریے کب تلک دل خوں ہوا سارا

    جو کوئی داد گر ہووے تو کریے جا کے داد اس سے

    لگے ہی ایک دو رہتے ہیں مہلت بات کی کیسی

    ہوا ہے دشمنوں کو کچھ قیامت اتحاد اس سے

    پہنچ کر تہ کو ہم تو محض محرومی ہی پاتے ہیں

    مراد دل کو پہنچا ہوگا کوئی نا مراد اس سے

    لیے ہی میان سے رہتا ہے کوئی یہ نہیں کہتا

    نکالا ہے کہاں کا تو نے اے ظالم عناد اس سے

    ادھر توبہ کرے ہے میرؔ ادھر لگتا ہے مے پینے

    کہاں تک اب تو اپنا اٹھ گیا ہے اعتماد اس سے

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 2, Ghazal No- 0982

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Join us for Rekhta Gujarati Utsav | 19th Jan 2025 | Bhavnagar

    Register for free
    بولیے