نہ جرأت ہے نہ جذبہ ہے نہ یاری بخت بد سے ہے
نہ جرأت ہے نہ جذبہ ہے نہ یاری بخت بد سے ہے
یہی بے طاقتی خوں گشتہ دل کو میرے کد سے ہے
جہاں شطرنج بازندہ فلک ہم تم ہیں سب مہرے
بسان شاطر نو ذوق اسے مہروں کی زد سے ہے
سخن کرنے میں نستعلیق گوئی ہی نہیں کرتا
پڑھیں ہیں شعر کوئی ہم سو وہ بھی شد و مد سے ہے
ہوا سرسبز آگے یار کے سرو گلستاں کب
کہ نسبت دور کی طوبیٰ کو اس کے نخل قد سے ہے
لکھا کب تک کریں اس سرزمیں سے آپھی اب جاویں
ہمیں ملنے کا شوق اس کے زیاد اے میرؔ حد سے ہے
- کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 3, Ghazal No- 1297
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.