Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نکلے ہے چشمہ جو کوئی جوش زناں پانی کا

میر تقی میر

نکلے ہے چشمہ جو کوئی جوش زناں پانی کا

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    نکلے ہے چشمہ جو کوئی جوش زناں پانی کا

    یاد وہ ہے وہ کسو چشم کی گریانی کا

    لطف اگر یہ ہے بتاں صندل پیشانی کا

    حسن کیا صبح کے پھر چہرۂ نورانی کا

    کفر کچھ چاہیے اسلام کی رونق کے لیے

    حسن زنار ہے تسبیح سلیمانی کا

    درہمی حال کی ہے سارے مرے دیواں میں

    سیر کر تو بھی یہ مجموعہ پریشانی کا

    جان گھبراتی ہے اندوہ سے تن میں کیا کیا

    تنگ احوال ہے اس یوسف زندانی کا

    کھیل لڑکوں کا سمجھتے تھے محبت کے تئیں

    ہے بڑا حیف ہمیں اپنی بھی نادانی کا

    وہ بھی جانے کہ لہو رو کے لکھا ہے مکتوب

    ہم نے سر نامہ کیا کاغذ افشانی کا

    اس کا منہ دیکھ رہا ہوں سو وہی دیکھوں ہوں

    نقش کا سا ہے سماں میری بھی حیرانی کا

    بت پرستی کو تو اسلام نہیں کہتے ہیں

    معتقد کون ہے میرؔ ایسی مسلمانی کا

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 1, Ghazal No- 0003

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے