Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پڑا تھا شور جیسا ہر طرف اس لاابالی کا

میر تقی میر

پڑا تھا شور جیسا ہر طرف اس لاابالی کا

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    پڑا تھا شور جیسا ہر طرف اس لاابالی کا

    رہا ویسا ہی ہنگامہ مری بھی زار نالی کا

    رہے بد حال صوفی حال کرتے دیر مجلس میں

    مغنی سے سنا مصرع جو میرے شعر حالی کا

    نظر بھر دیکھتا کوئی تو تم آنکھیں چھپا لیتے

    سماں اب یاد ہوگا کب تمہیں وہ خوردسالی کا

    چمک یاقوت کی چلتی ہے اتنی دور کاہے کو

    اچنبھا ہے نظر بازوں کو ان ہونٹوں کی لالی کا

    پھرے بستی میں رویت کچھ نہیں افلاس سے اپنی

    الٰہی ہووے منہ کالا شتاب اس دست خالی کا

    دماغ اپنا تو اپنی فکر ہی میں ہو چکا یکسر

    خیال اب کس کو ہے اے ہم نشیں نازک خیالی کا

    ذلیل و خوار ہیں ہم آگے خوباں کے ہمیشہ سے

    پریکھا کچھ نہیں ہے ہم کو ان کی جھڑکی گالی کا

    ڈرو چونکو جو چسپاں اختلاطی تم سے ہو مجھ کو

    تشتت کیا ہے میری دور کی اس دیکھا بھالی کا

    نہ پہنچی جو دعائے میرؔ واں تک تو عجب کیا ہے

    علوئے مرتبہ ہے بسکہ اس درگاہ عالی کا

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 6, Ghazal No- 1803

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے