Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

قصہ کہیں تو کیا کہیں ملنے کی رات کا

میر تقی میر

قصہ کہیں تو کیا کہیں ملنے کی رات کا

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    قصہ کہیں تو کیا کہیں ملنے کی رات کا

    پہروں چواؤ ان نے رکھا بات بات کا

    جرأت سے گرچہ زرد ہوں پر مانتا ہے کون

    منہ لال جب تلک نہ کروں پانچ سات کا

    کیونکر بسر کرے غم و غصہ میں ہجر کے

    خوگر جو ہو کسو کے کوئی التفات کا

    جاگہ سے لے گیا ہمیں اس کا خرام ناز

    ٹھہراؤ ہو سکا نہ قرار و ثبات کا

    ڈرتا ہوں مالکان جزا چھاتی دیکھ کر

    کہنے لگیں نہ واہ رے زخم اس کے ہاتھ کا

    واعظ کہے سو سچ ہے ولے مے فروش سے

    ہم ذکر بھی سنا نہیں صوم و صلٰوۃ کا

    بھونکا کریں رقیب پڑے کوئے یار میں

    کس کے تئیں دماغ عفف ہے سگات کا

    ان ہونٹوں کا حریف ہو ظلمات میں گیا

    پردے میں رو سیاہ ہے آب حیات کا

    عالم کسو حکیم کا باندھا طلسم ہے

    کچھ ہو تو اعتبار بھی ہو کائنات کا

    گر یار میرؔ اہل ہے تو کام سہل ہے

    اندیشہ تجھ کو یوں ہی ہے اپنی نجات کا

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 4, Ghazal No- 1314

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے