ساقی کی باغ پر جو کچھ کم نگاہیاں ہیں
ساقی کی باغ پر جو کچھ کم نگاہیاں ہیں
مانند جام خالی گل سب جماہیاں ہیں
تیغ جفائے خوباں بے آب تھی کہ ہمدم
زخم بدن ہمارے تفسیدہ ماہیاں ہیں
مسجد سے میکدے پر کاش ابر روز برسے
واں رو سفیدیاں ہیں یاں رو سیاہیاں ہیں
جس کی نظر پڑی ہیں ان نے مجھے بھی دیکھا
جب سے وہ شوخ آنکھیں میں نے سراہیاں ہیں
غالب تو یہ ہے زاہد رحمت سے دور ہووے
درکار واں گنہ ہیں یاں بے گناہیاں ہیں
یہ ناز و سرگرانی اللہ رے کہ ہر دم
نازک مزاجیاں ہیں یا کج کلاہیاں ہیں
شاہد لوں میرؔ کس کو اہل محلہ سے میں
محضر پہ خوں کے میرے سب کی گواہیاں ہیں
- کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 1, Ghazal No- 0343
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.