Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تا چند انتظار قیامت شتاب ہو

میر تقی میر

تا چند انتظار قیامت شتاب ہو

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    تا چند انتظار قیامت شتاب ہو

    وہ چاند سا جو نکلے تو رفع حجاب ہو

    احوال کی خرابی مری پہنچی اس سرے

    اس پر بھی وہ کہے ہے ابھی ٹک خراب ہو

    یاں آنکھیں مندتے دیر نہیں لگتی میری جاں

    میں کان کھولے رکھتا ہوں تیرے شتاب ہو

    پھولوں کے عکس سے نہیں جوے چمن میں رنگ

    گل بہ چلے ہیں شرم سے اس منہ کی آب ہو

    یاں جرم گنتے انگلیوں کے خط بھی مٹ گئے

    واں کس طرح سے دیکھیں ہمارا حساب ہو

    غفلت ہے اپنی عمر سے تم کو ہزار حیف

    یہ کاروان جانے پہ تم مست خواب ہو

    شان تغافل اس کی لکھی ہم سے کب گئی

    جب نامہ بر ہلاک ہو تب کچھ جواب ہو

    لطف شراب ابر سے ہے سو نصیب دیکھ

    جب لیویں جام ہاتھ میں تب آفتاب ہو

    ہستی پر ایک دم کی تمہیں جوش اس قدر

    اس بحر موج خیز میں تم تو حباب ہو

    جی چاہتا ہے عیش کریں ایک رات ہم

    تو ہووے چاندنی ہو گلابی شراب ہو

    پر پیچ و تاب دود دل اپنا ہے جیسے زلف

    جب اس طرح سے جل کے درونہ کباب ہو

    آگے زبان یار کے خط کھینچے سب نے میرؔ

    پہلی جو بات اس کی کہیں تو کتاب ہو

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 2, Ghazal No- 0924

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے