Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ترک لباس سے میرے اسے کیا وہ رفتہ رعنائی کا

میر تقی میر

ترک لباس سے میرے اسے کیا وہ رفتہ رعنائی کا

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    ترک لباس سے میرے اسے کیا وہ رفتہ رعنائی کا

    جامے کا دامن پاؤں میں الجھا ہاتھ آنچل اکلائی کا

    پاس سے اٹھ چلتا ہے وہ تو آپ میں میں رہتا ہی نہیں

    لے جاتا ہے جا سے مجھ کو جانا اس ہرجائی کا

    حال نہ میرا دیکھے ہے نہ کہے سے تامل ہے اس کو

    محو ہے خود آرائی کا یا بے خود ہے خود رائی کا

    ظاہر میں خورشید ہوا وہ نور میں اپنے پنہاں ہے

    خالی نہیں ہے حسن سے چھپنا ایسے بھی پیدائی کا

    یاد میں اس کی قامت کی میں لوہو رو رو سوکھ گیا

    آخر یہ خمیازہ کھینچا اس خرچ بالائی کا

    بعد مرگ چراغ نہ لاوے گور پہ وہ عاشق کی آہ

    جیتے جی بھی داغ ہی تھا میں اس کی بے پروائی کا

    چشم وفا اخوان زماں سے سادہ ہو سو رکھے میرؔ

    قصہ ہے مشہور زمانہ پہلے دونوں بھائی کا

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 4, Ghazal No- 1328

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے