ٹک نقاب الٹو مت عتاب کرو
ٹک نقاب الٹو مت عتاب کرو
کھولو منہ کو کہ پھر خطاب کرو
آنکھیں غصے میں ہو گئی ہیں لال
سر کو چھاتی پہ رکھ کے خواب کرو
فرصت بود و باش یاں کم ہے
کام جو کچھ کرو شتاب کرو
محو صورت نہ آرسی میں رہو
اہل معنی سے ٹک حجاب کرو
جھوٹ اس کا نشاں نہ دو یارو
ہم خرابوں کو مت خراب کرو
منہ کھلے اس کے چاندنی چھٹکی
دوستو سیر ماہتاب کرو
میرؔ جی راز عشق ہوگا فاش
چشم ہر لحظہ مت پر آب کرو
- کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 6, Ghazal No- 1864
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.