اچٹتی سی لگی اپنے تو وہ تلوار یا قسمت
اچٹتی سی لگی اپنے تو وہ تلوار یا قسمت
ہوئے جس کے لگے کار آمدہ بے کار یا قسمت
ہوئے جب سو جواں یکجا توقع سی ہوئی ہم کو
نگہ تیز ان نے سو ایدھر نہ کی دو بار یا قسمت
پڑا سایہ نہ اس کی تیغ خوں آلودہ کا سر پر
کیے ہیں یوں تو قسمت ان نے کیا کیا وار یا قسمت
رہا تھا زیر دیوار اس کی میں برسات میں جا کر
گری اس مینھ میں سر پر وہی دیوار یا قسمت
موئے ہم تشنہ لب دیدار کے حالانکہ گریاں تھے
نصیب اپنے کہ سوکھی چشم دریا بار یا قسمت
در مسجد پہ ہو کر بے نوا بیٹھے ہیں یا ہادی
ہمیں تھے ورنہ میخانے میں تکیہ دار یا قسمت
نصیبوں میں ہے جن کے عیش وہ بھی میرؔ جیتے ہیں
جیے ہیں ہم بھی جو مرنے کو تھے تیار یا قسمت
- کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 5, Ghazal No- 1587
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.