Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ رابطہ نہیں وہ محبت نہیں رہی

میر تقی میر

وہ رابطہ نہیں وہ محبت نہیں رہی

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    وہ رابطہ نہیں وہ محبت نہیں رہی

    اس بے وفا کو ہم سے کچھ الفت نہیں رہی

    دیکھا تو مثل اشک نظر سے گرا دیا

    اب میری اس کی آنکھ میں عزت نہیں رہی

    رندھنے سے جی کے کس کو رہا ہے دماغ حرف

    دم لینے کی بھی ہم کو تو فرصت نہیں رہی

    تھی تاب جی میں جب تئیں رنج و تعب کھنچے

    وہ جسم اب نہیں ہے وہ قدرت نہیں رہی

    منعم امل کا طول یہ کس جینے کے لیے

    جتنی گئی اب اتنی تو مدت نہیں رہی

    دیوانگی سے اپنی ہے اب ساری بات خبط

    افراط اشتیاق سے وہ مت نہیں رہی

    پیدا کہاں ہیں ایسے پراگندہ طبع لوگ

    افسوس تم کو میرؔ سے صحبت نہیں رہی

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 2, Ghazal No- 0957

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے