Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

زمیں پر میں جو پھینکا خط کو کر بند

میر تقی میر

زمیں پر میں جو پھینکا خط کو کر بند

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    زمیں پر میں جو پھینکا خط کو کر بند

    بہت تڑپا کیا جوں مرغ پر بند

    گرفت دل سے ناچاری ہے یعنی

    رہا ہوں بیٹھ میں بھی کر کے گھر بند

    پھنسا دل زلف و کاکل میں نہ پوچھو

    پڑا ہے ناگہ آکر بند پر بند

    سب اس کی چشم پر نیرنگ کے محو

    مگر کی ان نے عالم کی نظر بند

    چمن میں کیونکے ہم پر بستہ جاویں

    بلند از بس کہ ہے دیوار و در بند

    بہت پیکان تیر یار ٹوٹے

    تمام آہن ہے اب میرا جگر بند

    ہوئیں رونے کی مانع میری پلکیں

    بندھا خاشاک سے سیلاب پر بند

    کہا کیا جائے ان ہونٹوں کے آگے

    ہماری لب گزی ہے یہ شکر بند

    کھلے بندوں نہ آیا یاں وہ اوباش

    پھرا مونڈھے پہ ڈالے بیشتر بند

    یہی اوقات ہے گی دید کی یاں

    رکھ اپنی چشم کو شام و سحر بند

    نچا رہتا تھا چہرہ جس سے سو اب

    گریباں میں ہے وہ دست ہنر بند

    فن اشعار میں ہوں پہلواں میرؔ

    مجھے ہے یاد اس کشتی کا ہر بند

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 3, Ghazal No- 1126
    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    મધ્યકાલથી લઈ સાંપ્રત સમય સુધીની ચૂંટેલી કવિતાનો ખજાનો હવે છે માત્ર એક ક્લિક પર. સાથે સાથે સાહિત્યિક વીડિયો અને શબ્દકોશની સગવડ પણ છે. સંતસાહિત્ય, ડાયસ્પોરા સાહિત્ય, પ્રતિબદ્ધ સાહિત્ય અને ગુજરાતના અનેક ઐતિહાસિક પુસ્તકાલયોના દુર્લભ પુસ્તકો પણ તમે રેખ્તા ગુજરાતી પર વાંચી શકશો

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے