اعمال کے سائے تو ڈرانے میں لگے ہیں
اعمال کے سائے تو ڈرانے میں لگے ہیں
سرکار مگر مجھ کو بچانے میں لگے ہیں
ہے رحمت کونین کی کونین میں آمد
عشاق در و بام سجانے میں لگے ہیں
کثرت سے جو پڑھتے ہیں درود شہ بطحا
وہ لوگ مقدر کو جگانے میں لگے ہیں
ہاتھوں میں لیے کوثر و تسنیم کے ساغر
وہ تشنہ لبی سب کی بجھانے میں لگے ہیں
سرکار کے آنے کی خبر جب سے ملی ہے
بت کعبے کے منہ اپنا چھپانے میں لگے ہیں
دنیا تو امیروں کی طرف دیکھ رہی ہے
وہ ناز غریبوں کے اٹھانے میں لگے ہیں
ہے پیش نظر روضۂ آقا جو شمیمؔ آج
جذبات مرے اشک بہانے میں لگے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.