دیکھا ہے جس نے روئے درخشاں حضور کا
دیکھا ہے جس نے روئے درخشاں حضور کا
دیوانہ ہو گیا ہے وہ انساں حضور کا
بستر نیاز عشق ہے ملبوس لا الہ
کس درجہ ہے عظیم یہ ساماں حضور کا
اس کے دیار دل کی نگہباں ہیں رحمتیں
آباد جس کے دل میں ہے ارماں حضور کا
مل جائے گا حضور سے پروانۂ نجات
دست طلب سے تھام لے داماں حضور کا
کیوں کر نہ کفر ساز سیاست ہو شرمسار
ایمائے کارساز ہے ایماں حضور کا
اسلام کا نفاذ ہے کیف بہار زیست
اسلام سربسر ہے گلستاں حضور کا
ایک ایک بات کاشف راز نجات ہے
ایک ایک حرف خلد بداماں حضور کا
انسانیت نواز ہے قانون لاالہ
دستور صد نشاط ہے قرآں حضور کا
انساں کو دی ہے عظمت انساں کی تربیت
کیا کم ہے کائنات پہ احساں حضور کا
جو نامور ہے دہر میں ذوقیؔ کے نام سے
لاہور میں ہے ایک ثنا خواں حضور کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.