Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم اپنے کاندھوں پہ بار گراں اٹھاتے ہیں

رئیس الشاکری

ہم اپنے کاندھوں پہ بار گراں اٹھاتے ہیں

رئیس الشاکری

MORE BYرئیس الشاکری

    ہم اپنے کاندھوں پہ بار گراں اٹھاتے ہیں

    زمیں پہ رہتے ہیں اور آسماں اٹھاتے ہیں

    اشارے نعت کے ایمان والا سمجھے گا

    زباں کا لطف کہیں بے زباں اٹھاتے ہیں

    کہاں چلی گئی بازار مصر کی گرمی

    یہ کون آیا کہ آزر دکاں اٹھاتے ہیں

    ہم اپنی ذات کا غم بھی اٹھا نہیں پاتے

    مگر وہ ہیں کہ غم دو جہاں اٹھاتے ہیں

    بھلائے بیٹھے ہیں مغرب کی بارشوں کا عذاب

    عقیدتوں کا جو بے چھت مکاں اٹھاتے ہیں

    جھمکنے لگتا ہے وہ آستاں نگاہوں میں

    سوال سجدوں کا جب آستاں اٹھاتے ہیں

    نبی کے عشق کا سرمایہ جن کے پاس نہیں

    سنا لحد میں بڑی سختیاں اٹھاتے تھے

    عجب نہیں وہ سر حشر سرفراز کرے

    ہمارا ناز شہ انس و جاں اٹھاتے ہیں

    رئیسؔ ہی سہی لیکن فقیر طیبہ ہوں

    وہ جانتے نہیں جو انگلیاں اٹھاتے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے